* جو رات بھر کی تھی مہماں شباب کی دنی *
غزل
جو رات بھر کی تھی مہماں شباب کی دنیا
سحر ہوئی تو نظر آئی خواب کی دنیا
قرار کی ہے دلِ بے قرار کو بھی تلاش
سکون ڈھونڈتی ہے اضطراب کی دنیا
ازل سے جس کا تھا مستِ سرور اک عالم
ہے تشنہ پھر اُسی جامِ شراب کی دنیا
بنی ہے گردشِ لیل و نہار کی تصویر
بدل کے بھیس نیا انقلاب کی دنیا
زمانہ بدلے گا رہ رہ کے کروٹیں کیا کیا
نہ چین لیں گی کبھی اضطراب کی دنیا
بہشت جس کا لقب جس کا نام ہے دوزخ
ہے اک ثواب کی اور اک عذاب کی دنیا
جدا ہے حضرتِ واعظ کا رنگ سب سے ثروتؔ
خدائی بھر سے الگ ہے جناب کی دنیا
ثروت جہاں
Alibagh, Zakir Nagar Mangu, Jamshedpur
(Jharkhand)
Mob: 9852870790
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|