* اشکوں کی موج نے ورق دل کا بدل دیا *
غزل
اشکوں کی موج نے ورق دل کا بدل دیا
دریائے اضطراب نے ساحل بدل دیا
تقدیر نے زمانے کی رفتار دیکھ کر
ہر قافلے کا رُخ سوئے منزل بدل دیا
اُس نائو کا خدا کے سوا ناخدا تھا کون
موجوں نے جس کا رُخ سوئے ساحل بدل دیا
نیرنگِ حسن و عشق کے ہر سوز و ساز نے
سامانِ زیب و زینتِ محفل بدل دیا
تصویرِ اضطراب تھی بستر کی ہر شکن
پہلو جو تونے درد کا اے دل بدل دیا
کس خونِ بے گناہ کی فریاد نے ثروتؔ
محشر میں رنگِ چہرۂ قاتل بدل دیا
ثروت جہاں
Alibagh, Zakir Nagar Mangu, Jamshedpur
(Jharkhand)
Mob: 9852870790
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|