* ہزار ٹوٹے ہوئے زاویوں میں بیٹھی ہ *
غزل
ہزار ٹوٹے ہوئے زاویوں میں بیٹھی ہوں
خیال و خواب کی پرچھائیوں میں بیٹھی ہوں
تمہاری آس کی چادر سے منہ چھپائے ہوئے
پکارتی ہوئی رسوائیوں میں بیٹھی ہوں
ہر ایک سمت صدائیں ہیں چپ چٹخنے کی
خلا میں چیختی تنہائیوں میں بیٹھی ہوں
نگاہ و دل میں اُگی دھوپ کو بجھانے کو
تمہارے ہجر کی رعنائیوں میں بیٹھی ہوں
جنونِ وصل تماشے دکھا گئے اتنے
میں اپنے آپ تماشائیوں میں بیٹھی ہوں
ڈاکٹر ثروت زہرہ
Sharjah University, Hospital (U.A.E)
M: 00971508256432
Email: drsarwat.zehra@gmail.com
بشکریہ ’’جان غزل‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
***** |