* نذر مجھ کو نگر بھی کردے گا *
(سیمافریدی( بدایوں
نذر مجھ کو نگر بھی کردے گا
اور مجھے در بدر بھی کردے گا
اپنی جانب جھکا رہا ہے جو
شاخ کو بے ثمر بھی کردے گا
جھوٹ بولے گا شوقیہ وہ تو
اور اسے معتبر بھی کر دے گا
ساتھ جانا کوئی ضروری ہے
کام یہ نامہ بر بھی کر دے گا
جس نے بھیجی ہے رات، اے سیما!
وہ یقینا سحر بھی کر دے گا
Anis Manzil, Sheikupur,
Budaun-243601(U.P)
٭٭٭
|