* یہ تنہائی مجھے تڑپا رہی ہے *
غزل
یہ تنہائی مجھے تڑپا رہی ہے
ہوائے شہرِ گل یاد آرہی ہے
تصور میں وہ پیہم آرہے ہیں
فضا خوشبو سے مہکی جارہی ہے
نشیلی چاندنی دھیمے سُروں میں
محبت کا ترانہ گا رہی ہے
دلِ معصوم کو برباد کرکے
تری چاہت بھی اب پچھتا رہی ہے
کھلا ہے گرچہ دامانِ سکوں بھی
مگر وحشت مجھے راس آرہی ہے
نظر آتا نہیں سایہ بھی اپنا
ہمیں شہرت کہاں لے جا رہی ہے
یقینا آئے گی فصلِ بہاراں
مگر سیما جوانی جارہی ہے
سیما فریدی
Anis Manzil Sheikhupur
Badaun (U.P)
Mob: 9997385173
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|