* آیتیں پڑھتا ہے آیات کی تفسیر پڑھ *
غزل
آیتیں پڑھتا ہے آیات کی تفسیر پڑھ
ذہن کو بالغ بنا حالات کی تعبیر پڑھ
خود بخود ہوگی نمایاں نظروں میں توقیرِ فکر
چن کے خوابوں کو سجا اور خواب کی تعبیر پڑھ
ذہن میں پھنکارنے والے نہ اُن سانپوں کو مار
زہر کا تریاق بن جائے جو وہ تحریر پڑھ
اپنی نظروں کی حدوں کو تو بلندی مت سمجھ
اُس سے آگے بھی خلا کی ہے بڑی جاگیر پڑھ
کس طرح پانی ہوا ہے سر سے اونچا اس کو سوچ
ڈوبنے والے عمل میں کیا ہوئی تاخیر پڑھ
تو قفس میں ہے اور احساسِ اسیری بھی نہیں
دیکھ بیڑی ہاتھ کی اور پائوں کی زنجیر پڑھ
تو سمجھتا خوب ہے حالات کے تیور سراج
کس کی خاطر ہے برہنہ مقصدِ شمشیر پڑھ
محمد سراج انور مونگیری
Rameshwerpur Road, Garden reach
Kolkata-700024
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|