* کس ادا سے غم دیئے تونے کئی اے زندگی *
غزل
کس ادا سے غم دیئے تونے کئی اے زندگی
میرے ہونٹوں پر بھی رقصاں تھی خوشی اے زندگی
شہرِ دل پر ہوگئی تیری حکومت جب سے ہے
نیند بھی آنکھوں کی میری چھن گئی اے زندگی
لاکھ برسائو تم اُن پر اوس کی بوندیں مگر
آئے گی کیا خشک پتوں میں نمی اے زندگی
ٹوٹنے پائے نہ شیشے کا بھرم یہ سوچ کر
لمحہ لمحہ چاہئے اب بے خودی اے زندگی
راہ تکتی ہیں نگاہیں بس اسی امید پر
جانے والا لوٹ آئے گا کبھی اے زندگی
صرف صورت پر نہیں ہے نازکی کا انحصار
شرط ہے لہجہ بھی ہو کچھ شبنمی اے زندگی
اپنی سانسوں کو گنے یا دیکھے نیر اب تجھے
دے ذرا پھر مشورے کچھ قیمتی اے زندگی
سراج الدین نیر
15H/9, Bibi Bagan Lane
Kolkata-700015
Mob: 9883378223
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|