donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shafiq Khalish
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کِس کِس ادا سے اُن سے نہ تھی بات کی ج& *
غزل

شفیق خلش

کِس کِس ادا سے اُن سے نہ تھی بات کی جناب
بنتی اگر جو بات، تو کیا بات تھی جناب

ہو کر جُدا نہ دے ہے تکلّف مِزاج سے
اب تک وہ گفتگو میں کریں آپ، جی، جناب

بارآور آپ پر نہ ہوں کیوں کوششیں مِری
کب تک یہ بے ثمر سی رہے آشتی جناب

جاتے نہ کیسے اُن کے بُلانے پہ ہم بھلا
موضوعِ گفتگو پہ کہا عاشقی جناب

کب تھا میں اِضطراب وغمِ ہجْر آشنا
جب تک کہ آپ سے تھی فقط دوستی جناب

جانے کہاں گئی ہے، خوشی چھوڑ کر مجھے
کل تک تو ہر قدم وہ مِرے ساتھ تھی جناب

للچائے کیوں نہ جی ہر اک اچھی سی چیز پر
شامل ہے یہ سرشت میں، ہوں آدمی جناب

پُختہ یقین ہے کہ یہ جب تک جہان ہے
گونجے گی کوبہ کو یہ مِری نغمگی جناب

احساس، رنجِ مرگ پہ غالب ہے یہ خلش
زندہ اگر نہ میں تو مِری شاعری جناب

****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 292