* اس کا نہیں ملال کہ سونے نہیں دیا *
اس کا نہیں ملال کہ سونے نہیں دیا
تنہا ترے خیال نے ہونے نہیں دیا
پیش آئےاجنبی کی طرح ہم سےجب بھی وہ
کچھ ضبط ، کچھ لِحاظ نے رونے نہیں دیا
چاہا نئے سِرے سے کریں زندگی شروع
یہ تیرے انتظار نے ہونے نہیں دیا
طاری ہے زندگی پہ مری، مستقل ہی رات
دن تیرے ہجرنےکبھی ہونے نہیں دیا
*************** |