donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaghil Adeeb
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دیکھتے ہی دیکھتے کیا بچے، بوڑھے ا  *
(شاغل ادیب( حیدرآباد)

دیکھتے ہی دیکھتے کیا بچے، بوڑھے اور جواں

بم دھماکوں میں گنوا دیتے ہیں اپنی پیاری جاں
دوسرے پل جمع روتے چیختے پسماندگاں
دم کسی میں بھی نہیں،پوچھے دھماکہ کیوں ہوا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
ہو نہیں سکتے ترے ساتھ غریب و بے کساں
ہے یہ دھرتی اور یہ فٹ پاتھ میں جن کا مکاں
اور جن کے سر اوڑھاتے اپنی چادر آسماں
ان غریبوں بے کسوں کا جینا خود ہے مسئلہ
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
مغربی ملکوں کے شاطر حکمراں تیرے خدا
جن میں شامل ہیں فرانس و امریکہ ،برطانیہ
 تیل پر عربوں کے رہتی ہے نظر ان کی سدا
چال کچھ ایسی چلی صدام ؔ نذرِ دار ہوا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
اب تیرے آقائوں کی نظریں فلسطین پر ہیں جمی
مسجداقصیٰ میں بارودی سرنگیں ہیں بچھی
دشمنانِ دیں کیا جانیں شانِ معراج ِ نبیؐ
تا قیامت اقصیٰ کو محفوظ رکھے گا خدا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
تجربات جوہری ایران کے ان کو نا پسند
 کوششیں ہیں جاری کہ ہو جائیں یہ فی الفور بند
ڈر ہے کل کو پڑ نہ جائے ان ہی کے سر پر گزند
دشمنانِ دین کا یہ ڈر بدلے’ سچ‘ میں اے خدا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
ہو رہی ہے بارشِ بارود پاکستان پر

شہر سارے ہو رہے ہیں خون ناحق سے کھنڈر
’’ بے نظیر ‘‘ قوم کو بھی لگ گئی تیری نظر
چل سکے گی کب تک آخر ظالم کی یہ …… کربلا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
ہند کی فردوس کو دوزخ بنایا تونے ہی
گلشنِ کشمیر کو شعلوں میں جھونکا تونے ہی
دو دلوں کے بیچ میں نفرت کو ٹھونسا تونے ہی
ممبئی میں تاجؔ پر حملوں سے ہوگا کیا بھلا
 آکہ سب کچھ بھول کے اب گائیں نغمہ پیار کا
ہائے دہشت گردی تونے ناس جگ کو کر دیا
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 314