* ایک طرف ہیں قبریں عالیشان بہت *
غزل
ایک طرف ہیں قبریں عالیشان بہت
دوسری جانب گھر بھی ہیں ویران بہت
دھوپ کی شاخوں پہ کب جھولے لگتے ہیں
اب کے سونا سونا سا ہے لان بہت
شہر گھروں کے اندر سمٹا بیٹھا ہے
یوں دیکھیں تو سڑکیں ہیں سنسان بہت
’’باہر ہیں‘‘ کا بورڈ لگاکر چھپ جائوں
آنے لگے ہیں گھر میں اب مہمان بہت
باقی ساری چیزیں ہیں بس یونہی سی
زندہ رہنے کو ہے اک مسکان بہت
تتلی لاکر اب کمرے میں رکھنے لگے
کہنے کو یہ بچے ہیں نادان بہت
ایک مشینی کھیل ہے ، ہنستی رہتی ہے
ورنہ سیما گڑیا ہے بے جان بہت
شگفتہ طلعت سیما
89/5, Ripon Street
Shibli House, Kolkata-700016
Phone: (033)65103844
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|