* اعلانِ جنگ برسرِ دربار کردیا *
غزل
اعلانِ جنگ برسرِ دربار کردیا
باطل کا ساتھ دینے سے انکار کردیا
ہاتھوں کو اپنے میں نے کیا ہے لہو لہو
لیکن تمہاری راہ کو گلزار کردیا
ہم تو بنا رہے تھے گھروندے یقین کے
اچھا ہوا کہ تم نے ہی مسمار کردیا
تم بھی ضرورتوں کے طرفدار ہوگئے
حالات نے مجھے بھی سمجھ دار کردیا
گھر کی زمین ماں کے لئے تنگ ہوگئی
جب اُس نے اپنے بیٹوں کو مختار کردیا
میں سنگ ریز راہوں پہ چل کر جواں ہوئی
پھولوں نے میرا راستہ دشوار کردیا
بچّے کو اپنی ماں سے بچھڑنا پڑا غزل
غربت نے کس عذاب سے دو چار کردیا
شگفتہ یاسمین غزل
46, Soren Sarkar Road
Kolkata-700010
Mob: 9903005717
بشکریہ ـ’’ــــمیر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|