* رنج ہو یا شادمانی ، اے خدا تیری عطا *
حمد
رنج ہو یا شادمانی ، اے خدا تیری عطا
موت ہو یا زندگانی ، اے خدا تیری عطا
تونے ہی پھولوں پہ شبنم کا سجایا ہے گہر
اور کلیوں کی جوانی ، اے خدا تیری عطا
صحرا کے ہر ذرّے میں تونے ہی ڈالی ہے رمق
سارے دریا کی روانی ، اے خدا تیری عطا
چاندنی کی نرم ٹھنڈک اور سورج کی تپش
تاروں کی یہ ضو فشانی ، اے خدا تیری عطا
آسماں کو بِن ستونوں کے کھڑا تونے کیا
سبزے کی چادر سہانی ، اے خدا تیری عطا
اشرف المخلوق تونے کردیا انسان کو
یہ کرم یہ مہربانی ، اے خدا تیری عطا
تجھ سے ہی قائم ہے اب تک اس قلم کی آبرو
اور غزل کی کامرانی ، اے خدا تیری عطا
شگفتہ یاسمین غزل
46, Soren Sarkar Road,
Kolkata-700010
Mob: 9903005717
بشکریہ ’’غزالانِ حرم‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
……………………………………
|