* صبح دم پھولوں کی خوشبو ، تازگی اچھ *
غزل
صبح دم پھولوں کی خوشبو ، تازگی اچھی لگی
اُن کا چہرہ دیکھ کر ہر اک کلی اچھی لگی
تھرتھراتے اُن لبوں کا ذکر کرنا ہے محال
عشق کے اظہار کی پاکیزگی اچھی لگی
رنگ و روغن کرکے آئیں سیکڑوں ہی تتلیاں
پر اُسی مہوش پری کی سادگی اچھی لگی
سرد موسم ، گرم بستر ، رات کی تنہائیاں
ایسے عالم میں تری یہ بے رُخی اچھی لگی
پشت پر ہی تیر مارے ، سامنے آئے نہیں
دوستو! مجھ کو تمہاری دوستی اچھی لگی
میرؔ و غالبؔ سا نہیں انداز مجھ میں ، پر جناب
آج لوگوں کو مری یہ شاعری اچھی لگی
پی رہا ہوں آج شاہد چشمِ دلبر کی شراب
مدتوں کے بعد دل کو مے کشی اچھی لگی
محمد شاہد اقبال انصاری
P-258, Rameshwar pur Road, 2nf floor
Garden Reach, Kolkata-700024
Mob: 9804410530
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|