* تری وفاکے سہارے جولوٹتاہوگا *
غزل
تری وفاکے سہارے جولوٹتاہوگا
اُس ایک شخص کااندازکچھ جُداہوگا
تمہارے کمرے میںبھولے سے بھی نہیں آتا
خبرجوہوتی کہ اپناہی سامناہوگا
مرے قدم سے جسے روندتے ہواندھیاروا
مری بغل میںوہی آدمی کھڑاہوگا
گھٹن کے نام پہ کچھ قربتیںبچائے رکھو
جوآنے والاہے موسم،بہت کھُلاہوگا
سُنی سُنائی کسی بات پربھی دھیان نہ دو
کبھی تمہارابھی شاہدؔیہ فیصلہ ہوگا
٭٭٭
|