* چمن کے پھول تھے ، خوشبو سے کب پریشا *
غزل
چمن کے پھول تھے ، خوشبو سے کب پریشاں تھے
ہم اپنے آپ سے اُلجھے تو کتنے حیراں تھے
خزاں کا نام ہری پتیوں پہ لکھا تھا
بہار لوٹ کے آئی تو ہم بیاباں تھے
ہمارے دستِ جنوں کا سراغ کیا پاتے
وہ مطمئن تھے کہ نوحہ گرِ گریباں تھے
گِلے بھی کتنے تکلف پسند ہوتے ہیں
ہم اپنے شہر کو لوٹے تو جیسے مہماں تھے
تمام عمر جنہیں شاعری نے کچھ نہ دیا
غزل غزل میں وہی سانحے غزل خواں تھے
۔۔۔
|