* میری آنکھوں میں سدا بن کے دھواں رہ *
غزل
میری آنکھوں میں سدا بن کے دھواں رہتا ہے
وہ یہیں رہتا ہے پر جانے کہاں رہتا ہے
کوئی خوشبو ہے جو اُس گل کا پتہ دیتی ہے
یہ یقیں کیسا ہے جو بن کے گماں رہتا ہے
چل ذرا ہم بھی کسی خواب سے رشتہ جوڑیں
سنتے آئے ہیں کہ یہ درد نہاں رہتا ہے
رنگ بھرتی ہے اُفق تا بہ اُفق یاد اُس کی
شام ہوتی ہے تو کچھ ایسا سماں رہتا ہے
۔۔۔
|