* دھواں ہے نہ شعلہ نومبر *
غزل
دھواں ہے نہ شعلہ نومبر
مرے دل سے اچھا نومبر
سجےلا، سنہرا، اکہرا
اُسی کا سراپا نومبر
اُسے گرم کپڑوں میں بھر کے
سُجھاتا ہے کیا کیا نومبر
سنہری سبک سردیاں ہیں
کسی یاد جیسا نومبر
مگر وہ لہو رنگ بارش!
کہ جس میں نہایا نومبر!
۔۔۔
|