* سبز موسم کی پہلی صدا جون ہے *
غزل
سبز موسم کی پہلی صدا جون ہے
اے گھٹا! اے گھٹا یہ دعا جون ہے
دھوپ سے لو تلک نت نئے فاصلے
اور ان فاصلوں کی اَنا جون ہے
فاصلوں کے تھپیڑوں میں دل کی طرح
تیز طوفاں میں تنہا کھڑا جون ہے
بوند، نا مہرباں، پیاس اندھا کنواں
دل کے حالات کا زائچہ جون ہے
کب نومبر دسمبر کو ہوگی خبر؟
دل کی بستی میں ٹھہرا ہوا جون ہے
۔۔۔
|