* یہ کیسی رسم ترے شہر میں روا پائوں *
غزل
٭……شاہد جمیل
یہ کیسی رسم ترے شہر میں روا پائوں
جس اجنبی سے ملوں، اس کو آشنا پائوں
سمجھ کے سوچ کے اک بار پھر لکھوں وہی نام
پھر اک گناہ کروں، اور اک سزا پائوں
مجھے خبر نہیں کچھ فاصلوں کی سازش کی
اُسے قریب سے دیکھوں تو جانے کیا پائوں
گھُٹن موجِ صبا سے سلوک لا معلوم
دریچہ بند رکھوں یا کھُلی ہوا پائوں
نہ جانے کون سی پہچان انتہا ہے مری
ہر آئینے میں کوئی شخص دوسرا پائوں
لُبھانے لگتے ہیں شاہدؔ کچھ آشنا سجدے
لبوں سے لپٹی ہوئی جب بھی اک دُعا پائوں
|