* کیوں کہتے ہو پائوں نہیں گھر چلتا ہ *
شاہد کلیم
نام: محمد کلیم الدین خاں ، ولدیت:عبد الخالق خاں،تاریخ پیدائش :۱۲؍ جنوری۱۹۵۱ء ، تعلیم:بی ۔ کام( آنرس) وطن ۔آرہ، پتہ:محلہ دودھ کٹورہ، آرہ۔ ۸۰۲۳۰۱(بہار)، پیشہ :سرکاری ملازمت تصانیف:1 ۔ زیر بار( مجموعہ کلام)۱۹۷۹ء 2 ۔محرک ( تنقیدی مضامین کا مجموعہ)۱۹۸۶ئ3 ۔موسم موسم روپ( مجموعہ کلام )۱۹۹۰ء
4 ۔پھول جب کھلتے ہیں( مجموعہ نظم )۱۹۹۶ء
کیوں کہتے ہو پائوں نہیں گھر چلتا ہے
ایسی ہی باتوں پر خنجر چلتا ہے
آسودہ ہے کون تماشابینی سے
آنکھیں تھک جاتی ہیں منظر چلتا ہے
رات گئے سب آپس میں مل جاتے ہیں
خوابوں کی دنیا میں بستر چلتا ہے
شیشے کا گھر اچھا لگتا ہے لیکن
شیشے کے گھر پر ہی پتھر چلتا ہے
پیاس بجھانا ساحل ساحل جا کر کیا
خود آئے گا خوب سمندر چلتا ہے
باہر باہر یوں ہی نہیں میں بے ترتیب
تیز ہوا کا جھونکا اندر چلتا ہے
شاہدؔ وہ منظر کیسا ہوتا ہے جب
**** |