* دل مرا جس کی تمنا میں سدا پاگل رہا *
غزل
دل مرا جس کی تمنا میں سدا پاگل رہا
وہ مرا ہمراز غیروں کے لئے بیکل رہا
کیوں نہ میں محفوظ رہتی رنج و غم کی دھوپ سے
میرے سر پر ماں کی ممتا کا سدا آنچل رہا
کیا لبھاتی پیار کی قوس قزح دل کو مرے
میری آنکھوں میں اداسی کا سدا کاجل رہا
نور کی برسات میں کیا بھیگتا میرا شعور
میرے سر پر تیرگی کا تو سدا بادل رہا
تیرے وعدوں کی ندی تو خشک ہوکر رہ گئی
میری امیدوں کا دریا عمر بھر جل تھل رہا
اُس سے ملنے کی تمنا تو مجھے شہنور تھی
درمیاں لیکن ہمیشہ خوف سا حائل رہا
شہنور حسین شبنم
114/E, Topsia Road
Near Lal Masjid
Kolkata-700039
Mob: 8820550391
shahnoor_hossain77@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++ |