* موسیقی ساز سے بکھرتی ہے *
غزل
موسیقی ساز سے بکھرتی ہے
پر سماعت سے پیار کرتی ہے
کیا عجب چیز ہے یہ شہرت بھی
مردہ لوگوں سے بات کرتی ہے
کون سے در کو کھٹکھٹائوں میں
ہر گلی بولنے سے ڈرتی ہے
میں بھی اُس راہ کی مسافر ہوں
جس سے بچھڑی صدی گزرتی ہے
عشق ہی عشق ہے دو عالم میں
زندگی جانے کس پہ مرتی ہے
پتہ پتہ گواہی دیتا ہے
روشنی ڈوب کر ابھرتی ہے
نیند آنکھوں سے اُڑ گئی لیکن
زندگی خواب سے گزرتی ہے
شائستہ یوسف
Mystic Herbal Cosmetics
No.57, J.C.Industrial Estate, 11th Km Kankapura Road
Bangalore-560062
Mob: 9243083204
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|