* تجویز کچھ عجیب سی مجھ کو سزا ہوئی *
غزل
تجویز کچھ عجیب سی مجھ کو سزا ہوئی
کوفہ وطن ہوا تو گلی کربلا ہوئی
ہم ان کے گھر چراغ جلا نے کو آئے تھے
یہ بھی اگر خطا ہے تو ہم سے خطا ہوئی
ندی سنگ اٹھی، درودیوار ڈھ گئے
میراو جود یکھ کے پاگل ہوا ہوئی
نے طاق، نے حرم،نہ اذانیں، نہ جانماز
ایسی بھی اک نماز قیامت ادا ہوئی
دروازۂ خیال کی زنجیر ہل پڑی
کچھ تیز جس گھڑی تیری آوازپا ہوئی
اوراق گل پہ نام بھی شبنم نے لکھ دیا
خوشبوئے زلف یار، شریک صبا ہوئی
ہم نے دیا مزاج ہنر لفظ لفظ کو
ہم سے نئی غزل کی شریعت ادا ہوئی
٭٭٭
|