* کچھ دیر ٹھہر جایئے ارمان نکل جائے *
غزل
کچھ دیر ٹھہر جایئے ارمان نکل جائے
ایسے نہ چلے جایئے کہ جان نکل جائے
انسان کو ہمدردی کی خاطر کیا پیدا
کیا کیجئے انسان جو شیطان نکل جائے
دل سے جو نکالیں تو انہیں کیسے نکالیں
ڈر ہے کہ کہیں جینے کا سامان نکل جائے
نفرت نہ غریبوں سے کرو تم کبھی اے دوست
ہوسکتا ہے کل وہ کوئی سلطان نکل جائے
تم دوست بنانا تو شکیل اتنا سمجھ کر
بھولے سے کہیں دوست نہ نادان نکل جائے
شکیل انصاری
I-136, Paharpur Road, Matiaburj
Kolkata-700024
Mob: 9830043864
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|