* ہر دل میں اداسی ہے ذرا غور کرو جی *
غزل
ہر دل میں اداسی ہے ذرا غور کرو جی
دنیا ہی یہ پیاسی ہے ذرا غور کرو جی
تم جس کو ستاتے ہو جلاتے ہو جسے تم
وہ ہند کا باسی ہے ذرا غور کرو جی
تم کس پہ کروگے یقیں کس کا بھروگے دم
ہر فرد سیاسی ہے ذرا غور کرو جی
انگور کی بیٹی تو مشہور بہت تھی اب
یہ اُس کی نواسی ہے ذرا غور کرو جی
دامن میں لئے پھول جو وعدوں کھڑا ہے
تازہ نہیں باسی ہے ذرا غور کرو جی
شکیل انصاری
I-136, Paharpur Road, Matiaburj
Kolkata-700024
Mob: 9830043864
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|