* نظر نظر ہے ادا ادا ہے *
غزل
نظر نظر ہے ادا ادا ہے
فسوں فسوں ہے دعا دعا ہے
یقین دشمن پہ تم نہ کرنا
چراغ والو! ہوا ہوا ہے
مقامِ سجدہ سمجھ کے جھکنا
صنم صنم ہے خدا خدا ہے
اگر محبت ہے جرم صاحب
خطا خطا ہے سزا سزا ہے
خوشی جو اوروں میں بانٹتا تھا
وہ آج کتنا بجھا بجھا ہے
یہ عشق آساں نہیں ہے صاحب
فنا فنا ہے بقا بقا ہے
شمیم انجم سخنوری میں
مقام اپنا جدا جدا ہے
شمیم انجم وارثی
2/237, Arbando Palli
Garulia, 24 Parganas
Mob: 9038848580 / 9339680799
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|