donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shamim Qasmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہوتی ہے کہاں مصرعہء تمثال کی آمد *
غزل
شمیم قاسمی		
(خورشید اکبر کے نام)

ہوتی ہے کہاں مصرعہء تمثال کی آمد
ہوتی ہے تو بس ہوتی ہے چنڈال کی آمد
مت پوچھئے کس چھور پہ ہو ذہنی تموّج
معلوم ہے دو شیزہء بنگال کی آمد
اک خواہش بے نام نے سرشار کیا ہے
ہے دل کے پلیٹ فارم پہ انڈال* کی آمد
دانش کا تقاضہ ہے کہ جذبوں سے رہوں دور
یہ شعروادب جی کے ہے جنجال کی آمد
مہکی جو صبا، سانسوں کی یوں آمدو شد میں
محسوس ہوئی اس کی سبک چال کی آمد
اب سال کے دن جتنے ہوں بس خیر طلب ہوں
ہرسال مبارک ہونئے سال کی آمد
*****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 388