* وہی ماتھا وہی چوکھٹ توبہ *
شمیم قاسمی
وہی ماتھا وہی چوکھٹ توبہ
عشق نے کردیا چوپٹ توبہ
شوقِ دیدار میں بیتابیٔ دل
آج گرمی ہے بہت ہٹ توبہ
عشق آسان نہیں ہے پیارے
کون پالے گا یہ جھنجھٹ توبہ
پا برہنہ ہے سفر صحرا میں
کس کے قدموں کی ہے آہٹ توبہ
راس آتی ہی نہیں تنہائی
کچھ بھی ہوتا نہیں جھٹپٹ توبہ
کیا غضب چیز مری سوچ میں تھی
کہ اچانک کھُلا گھونگھٹ توبہ
YY
|