شمیم قاسمی
شب کے سناٹے میں ہے ’’شور‘‘ پکڑ
کھول دروازہ تو بھی چور پکڑ
ذہن میں جب کوئی شرارت ہو
اس کو پنگھٹ پہ بھورے بھور پکڑ
رقص ہو مورکا تو بارش ہو
شہر سے دور جا کے مور پکڑ
حُسن جھٹکے گا پہلی بار مگر
دامنِ عشق ونس مور٭ پکڑ
گنگنائیں گے سارے عضوِ بدن
درد کو چوم، پور پور پکڑ
کھینچا تانی میں ٹوٹ سکتی ہے
نرم ہاتھوں سے دل کی ڈور پکڑ
کم نہیں پڑھ کے دل بہل جائے
مت کہانی کا اُور چھور پکڑ
SHAMIM QASMI
SHER SHAH STREET, SECTOR D
NEW AZIMABAD COLONY
PATNA 800006
MOB-09304009026
YY