* نصف شب کو جھاڑیوں میں اک ذرا سی سرس *
(شمیم قاسمی(پٹنہ)
نصف شب کو
جھاڑیوں میں اک ذرا سی سرسراہٹ
ذہن و دل پہ وحشت یلغار ہوتی ہے
اور اسی لمحہ نہ پوچھو
اک شکاری کی چھٹی حِس
کس قدر بیدار ہوتی ہے
کس نادیدہ خطرے کا تبھی
اک جاں گزیں احساس
پکڑ ان انگلیوں کی
رائفل پہ سخت کرتا ہے
پھر اس کے بعد …؟
جنگل کا قیامت خیز منظر
کون لکھے گا؟
٭٭٭
|