* بس دور ہی سے ہاتھ ملایا جائے *
بس دور ہی سے ہاتھ ملایا جائے
اس کو نہ کبھی دل میں بسایا جائے
رسوائی، پریشانی کا باعث ہے وہ
دامن کو منافق سے بچایا جائے
ہر ہاتھ کی تحریر بدل سکتی ہے
اس دہر کی تصویر بدل سکتی ہے
ہر رازِ ترقی ہے اسی میں پنہاں
محنت ہی سے تقدیر بدل سکتی ہے
**************************** |