donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shams Jalili
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اے وہاب اشرفی کرتی ہے دنیا تم کو یا *

 

یاد یار مہرباں آید ہمیں
 
(نذروہاب اشرفی)
 
اے وہاب اشرفی کرتی ہے دنیا تم کو یاد
نازش دانشوری ، اے فخر اُردو زندہ باد
تھے جہاں علم و فن میں اشرفی عزت مآب
آسماں نقد فن کے آفتاب و ماہتاب
خاک کاکو سے اٹھے بھی اور وہیں ہیں محو خواب
کچھ تھی مٹی کی کشش بھی اور اپنا انتخاب
تھی طبیعت میں بشاشت مسکراتے بے حساب
چست فقروں سے مخاطب کو وہ کرتے لاجواب
موج بحر آگہی تھی آشنائے التہاب 
اس لئے فرسودگی فن سے تھا کچھ اجتناب 
ہے جو آفاقی ادب پر سات جلدوں میں کتاب 
ہوتا کیوں ضعف آشنا کچھ علمی شہرت کا شباب 
ایک تاریخ ادب اُردو بھی لکھی ہے کتاب 
پاگئے ایکاڈمی سے جس پہ اعزاز و خطاب
دوست اُن کا میں بھی ایک تھاہائے وہ عہد شباب 
شہر کلکتے میں اکثر دونوں ہوتے ہم رکاب
دوست اُن کے اور بھی تھے اک وکیل اختر جناب
مل کے ہم سب خوب ہی دل کابجاتے تھے رباب
رسوراں، کشمیر، ہو یا پھر وہ ’مالا بار‘ ہی 
جمع ہوتے تھے جہاں ہر روز ہم خانہ خراب
ہے جو امریکن طریقہ تھا وہی زیر عمل 
اپنی اپنی چائے پی کر خود ہی دیتے تھے حساب
رہ کے خود بیمار، میری خیریت وہ پوچھتے 
اس خیال خاطر احباب کا ہو کیا جواب
آگئے پٹنے میں جب کچھ اور بھی شہرت بڑھی 
دربغل رہتا، صنم‘آنکھوں میں رہتے چند خواب
قد جو ان کا مختصر، تو کارنامے ہیں بلند 
 و فن کی لکھ گئے وہ درجنوں اچھی کتاب
باخبر رہتے تھے آفاقی ادب سے خوب ہی 
منصفانہ کرتے تھے تخلیق کا وہ احتساب
وہ شناور بحر علم مشرق و مغرب جو تھے 
آپ کے علمی خزینے کے گہر ہیں لاجواب
جستجوئے خوب تررکھتی تھی سرگرم عمل 
چاہتے تھے وہ ادب میں ارتقائی انقلاب 
زندگی ہر لمحہ جب ٹھہری تغیر آشنا
وہ نگار فن کے چہرے سے اٹھادیتے نقاب
زندگی نوبہ نو کا ہی ادب ہے آئینہ 
اس  حقیقت کا تھا قائل اُن کا ذہنی التہاب
اک صحافی و معلم ، معتبر افسانہ گر
ناقد و فنکار بھی تھے اور مورخ کامیاب
اُن کی رحلت سے خسارہ بھی جو اُردو کا ہوا
اب تو صدیوں تک ہے مشکل اُس کا ہونا بازیاب
دفن ہوکر ایسے دانشور بھلا مرتے ہیں کب
زندگی رکھنے کو ہیں جن کے کارنامے بے حساب
لکھ دیاہے شمس نے بھی ہائے ایسا مرثیہ 
جو عقیدت ہی کا اُن کی ہے مکمل اک نصاب
 
شمس جلیلی لائن بازار،پورنیہ۔موبائل:9578946539
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 290