* کبھی شکوہ نہیں کرتے، شکایت ہم نہی¬ *
غزل
کبھی شکوہ نہیں کرتے، شکایت ہم نہیں کرتے
محبت کرنے والوں سے ، عداوت ہم نہیں کرتے
غریبی تو خدا کی ایک چھوٹی آزمائش ہے
غریبوں سے اسی خاطر حقارت ہم نہیں کرتے
وفا ماں باپ سے جو کر نہ پائیں ایسے انساں سے
وفائوں کے لئے اپنی، انابت ہم نہیں کرتے
بڑوں کے سامنے لہجہ ہمیشہ پست رکھتے ہیں
برابر اُن کے بیٹھیں یہ ، جسارت ہم نہیں کرتے
مسائل کے بھنور میں ڈوب جاتے ہیں مگر پھر بھی
کبھی اپنے ضمیروں کی ، تجارت ہم نہیں کرتے
جو ماں کے پیٹ میں ہی لڑکیوں کو قتل کرتے ہیں
وہ جاہل ہیں کبھی ویسی ، جہالت ہم نہیں کرتے
دِیا جلتا رہے بس شاد کے دل میں محبت کا
امانت اُس کی ہے اِس میں خیانت ہم نہیںکرتے
شمشاد جلیل شاد
15/2, Rukmani Bhavan
Shanker Shet Road
Pune-411042 (M.S)
Mob: 94 20 86 48 59
shamshadjtakidar@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|