* سنبھال اے مری مٹی بدل نہ جائوں کہی *
غزل
٭………صدیق مجیبی
سنبھال اے مری مٹی بدل نہ جائوں کہیں
مجھے رلا دے کہ پتھر میں ڈھل نہ جائوں کہیں
کمانِ جاں میں ہوں اک آخری نفس کا تیر
میں دسترس سے بھی اپنی نکل نہ جائوں کہیں
سمیٹ لے مرے مہتاب مجھ کو سینے میں
جھلس رہی ہے کوئی شئے میں جل نہ جائوں کہیں
|