* پڑا ہے ایک اِک سڑک پر *
کہمن
سہیل غازی پوری
کاہل
منظر:
پڑا ہے ایک اِک سڑک پر
اشاروں سے جو گڑھے پاٹتا ہے
وہ انساں ہیں مگر کاہل بھی ایسا
نحوست کو جو خود میں آٹتا ہے
ہزاروں مکھیاں رہتی ہیں اُس پر
سگِ بے درد منہ کو چاٹتا ہے
وہ تھک جاتا ہے جب منہ چاٹنے سے
میاں کاہل کا جبڑ ا کاٹتا ہے
کہمن:
یقینا ایسے لوگوں کے عمل میں
بڑا فقدان ہے انسانیت کا
جو سچ پوچھو تو اک کاہل کے ہوتے
بڑا نقصان ہے انسانیت کا
٭٭٭
|