* میری بیگم کی ایک سہیلی تھی *
کہمن
سہیل غازی پوری
دِکھاوا
منظر:
میری بیگم کی ایک سہیلی تھی
جو کہ تہذیب نو کی تھی حامل
کام جو بھی وہ سوچ لیتی تھی
اُس کو کرتی تھی، چاہے ہو مشکل
اُس کا شوہر کہیں پہ نوکر تھا
جس کو رز ق حلال تھا حاصل
اپنی بیوی کے اِک دکھاوے سے
بن گیا کچھ دنوں میں وہ سائل
کہمن:
ظاہری ٹیپ ٹاپ سے لوگو!
اچھی تدبیر روٹھ جاتی ہے
اتنے منحوس ہیں قدم اس کے
گھر سے تقدیر روٹھ جاتی ہے
٭٭٭٭
|