* نگاہوں سے شرارت کر رہا ہے *
غزل
نگاہوں سے شرارت کر رہا ہے
قیامت ہے قیامت کر رہا ہے
نہ جھانک اے چاند ابھی کھڑکی سے ہٹ جا
ابھی کوئی محبت کررہا ہے
بٹھاکر چھائوں میں پلکوں کی اپنی
مجھے وہ خوبصورت کر رہا ہے
کسی میں کرشن کے جلوے دِکھے ہیں
مرا جذبہ زیارت کر رہا ہے
یہاں ہم تم کبھی پہلے ملے تھے
اشارہ پھر وہ پربت کر رہا ہے
شکایت پر نہ جائیں آپ صاحب
یہ دل یونہی شکایت کر رہا ہے
کرم اردو کا دیکھو تو سنینا
زمانہ میری عزت کر رہا ہے
سنینا ترپاٹھی
730, Meera Gali
Dara Ganj
Allahabad-211006
(U.P)
Mob: 9450613494
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|