* اک جلوۂ بہار نمودار ہوگیا *
غزل
اک جلوۂ بہار نمودار ہوگیا
سونا تھا گھر ہمارا ضیا بار ہوگیا
جو شر پسند لوگوں کی کرتا ہے پرورش
وہ شخص کیسے صاحبِ کردار ہوگیا
حالاتِ نو کی برف جب آنکھوں میں جم گئی
مقصد تمام زیست کا بیکار ہوگیا
احباب کے کرم کا اسے معجزہ کہیں
چہرہ ہمارا وقت کا اخبار ہوگیا
لگتا ہے چاند سے ، نظر آنے لگا ہوں میں
میرا وجود چین کی دیوار ہوگیا
علوی کسی کی نظر کرم کا یہ فیض ہے
مسدود تھا جو رستہ وہ ہموار ہوگیا
سید مظفر علوی
FPS-A/8, Quraishi Mahalla, Railpar
Asansol-713302
Mob: 9933095885
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|