* کسی سے ہم بھی ذرا دل لگا کے دیکھیں گ *
غزل
کسی سے ہم بھی ذرا دل لگا کے دیکھیں گے
متاعِ عشق کو دل میں چھپا کے دیکھیںگے
سنا ہے راہِ محبت بہت کٹھن ہے مگر
ہم اس پہ اپنے قدم کو بڑھا کے دیکھیں گے
ہو سامنا کبھی دشواریوں کا راہوں میں
تو مثلِ خار انہیں ہم ہٹا کے دیکھیں گے
ہے دوستی کے وہ قابل وفا شعار بھی ہے
اُسی سے رشتۂ الفت نبھا کے دیکھیں گے
جو معرکہ حق و باطل کا ہو اگر درپیش
مثالِ ابنِ علیؓ سر کٹا کے دیکھیں گے
حصول کی ہو خوشی اور نہ غم ہو کھونے کا
وہ بے نیاز طبیعت بنا کے دیکھیں گے
سراب سے نہیں کم چاہت و وفا نایاب
خدا کی ذات سے ہم لَو لگا کے دیکھیں گے
سیدہ نیلوفر نایاب
Masood Villa
No.2, Kesra
R.D.N.R. Mahalla
Mysore-7
(Karnataka)
Mob: 9844489302
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|