* زندگی کیوں لگے سزا کی طرح *
ؕغزل
زندگی کیوں لگے سزا کی طرح
تو مرے پاس ہے خدا کی طرح
تیری یادیں ہیں اور امیدیں
میں کہ تنہا ہوں قافلہ کی طرح
ایسے محبوب پر فدا میں ہوں
جس کی شوخی لگی حیا کی طرح
ایسے انسان کو کہوں کیا میں
زہر جو پی گیا دوا کی طرح
شہرِ جاناں میں گھومنے والا
نیکیاں کرتا ہے خطا کی طرح
اے مری ماں ہمیشہ سر پہ مرے
ہیں دعائیں تری رِدا کی طرح
اُس سے مل کر اداس ہوں رفعتؔ
بات کرتا ہے بے وفا کی طرح
سیدہ رفعت ترنم
3, Karim Hussain
Lane, Kolkata-700017
(West Bengal)
Mob: 9831345825
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|