* مثلِ گل وہ کھِلا کھِلا سا ہے *
غزل
مثلِ گل وہ کھِلا کھِلا سا ہے
خوشبوئوں میں بسا بسا سا ہے
جب سے دامن بھرا بھرا سا ہے
پیڑ کا سر جھکا جھکا سا ہے
صبح سے ہی برس رہی ہے آگ
آج موسم بھی بے مزا سا ہے
میرا ہمدم تھا ، ہمنوا تھا وہ
آج کل جو خفا خفا سا ہے
میرے سینے میں میرؔ کی صورت
جو دِیا ہے بجھا بجھا سا ہے
ایسا لگتا ہے آگئی برسات
چاند کا منہ دھلا دھلا سا ہے
جاوداں ہے سخن تبسمؔ کا
لوحِ دل پر لکھا لکھا سا ہے
تبسمؔ فرحانہ
Darul Aman
Road No.13,
New Karimganj
Gaya-823001 (Bihar)
Mob: 9430056678
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|