* دنیا میں کر رہا ہے انسان کیا تماشے *
(تنویر پھولؔ (کراچی، پاکستان
دنیا میں کر رہا ہے
انسان کیا تماشے
ہیں تربتر لہو میں
دھرتی یہ کتنے لاشے
قابیل بن گیا ہے
چنگیز بن گیا ہے
کوئی درندہ اپنے
ہم جنس کو نہ مارے
انسان اس سے کمتر
انسان اس سے بدتر
دنیا میں کر رہا ہے
انسان کیا تماشے
ہیں تربتر لہو میں
دھرتی پہ کتنے لاشے!!
٭٭٭
|