donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Waheed Akhtar Wahid
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* محبت روشنی ہے، روشنی ذرات ہیں گوی *
محبت روشنی ہے، روشنی ذرات ہیں گویا
کسی منشور سے بکھرے یہ امکانات ہیں گویا
  
تمدن، عشق، مذہب، جان، علم و عقل و سرمستی
دھنک کے رنگ ہیں اور سات عنوانات ہیں گویا
  
زباں میں ایسی بےباکی، چلن میں ایسی برّاقی
بدن میں ابنِ آدم کے نئے آلات ہیں گویا
  
تعصب بھی لہو کو سرخ رکھنے کا بہانہ ہے
وگرنہ چانکی مضمون معقولات ہیں گویا
  
عطارد، مشتری، زہرہ، قمر، خورشید قسمت کے
مداروں کی تنی رسی میں تعویزات ہیں گویا
  
قمر کی دوسری جانب بھی آنکھیں دیکھ سکتی ہیں
مگر ہر شخص کی اپنی ہی ترجیحات ہیں گویا
  
کشش کی ڈور سے باندھا ہے موجوداتِ باطن کو
تری ہستی میں لامحدود امکانات ہیں گویا
  
زرِاسود گھلا لوح و قلم کی روشنائی میں
نیا دورِجہالت، تازہ احکامات ہیں گویا
  
زمانہ منطقی انجام کی جانب سرکتا ہے
عرب کی ریت کے نیچے نئے حالات ہیں گویا
  
میں آدم، نوح، موسیٰ، دورِ عیسیٰ سے گزرتا ہوں
مرے اندر کئی بیتے ہوئے لمحات ہیں گویا


  
چلن، لہجہ، نظر اور گفتگو عمدہ سے عمدہ تر
سماجی خواندگی کے اپنے احسانات ہیں گویا
  
مرا مسلک بشر ہے اور ترا مسلک خداوندی
مگر یہ خود پرستی ہی کی ایجادات ہیں گویا
  
تجسس، شوق، تعمیری حدوں میں لطف دیتے ہیں
سماجی زندگی کے زندہ معیارات ہیں گویا
  
میں جوہر ہوں، مرا [واحد] ہنر بس تابکاری ہے
مرے اندر توانائی، مرے جذبات ہیں گویا
 
وحیداخترواحد
***********
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 356