donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Waqie Manzar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اُجلے بدن کی سخت تپش ، دوپہر کی دھو *
غزل

اُجلے بدن کی سخت تپش ، دوپہر کی دھوپ
ہم تھے کہ جھیلتے رہے اب تک سفر کی دھوپ
گزرے گا ہجرتوں کو یہ موسم بھی ایک روز
راس آئے گی کبھی تو مجھے اپنے گھر کی دھوپ
یہ چلچلاتی دھوپ بھلا سوچتی ہے کیا
کوئی بھی دھوپ رہتی نہیں عمر بھر کی دھوپ
سایہ فگن ہے سر پہ مرے زعفرانِ شام
جھلسائے گی بھلا مجھے کیا دوپہر کی دھوپ
سیالِ آتشیں کی ضرورت نہیں مجھے
اتری ہوئی ہے جام میں اُس کی نظر کی دھوپ
تشنہ لبی کا حال نہ اب مجھ سے پوچھئے
پیاسی تھی رات پی گئی شام و سحر کی دھوپ
منظرؔ نہ دیکھئے اُسے کمتر نگاہ سے
منزل نشاں بنے گی یہی در بہ در کی دھوپ


وقیع منظر

Shahjahan Manzil, 156, N.R.R.Road
Asansol-713302
Mob: 9332295160
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 355