* بیان دل،ذبان دیدہ پرنم کوکیا سمجھ *
بیان دل،ذبان دیدہ پرنم کوکیا سمجھے
جواپنادکھ نہ پہچانے،وہ میرےغم کو کیا سمجھے
جسے اپنی حقیت خود نہ ہو معلوم دنیا میں
وہ نااندیش،رمز قصہ آدم کو کیا سمجھے
ہمارا حال کیاہے کونسی سوچوں میں گم ہیں ہم
وہ اس کیفیت ادراک کے عالم کو کیا سمجھے
ہوائے شام ہجراں میں نہاں ہیں کونسے نغمے
جوسازدل نہ سن پائے وہ اس سرگم کو کیا سمجھے
نشاط انگیز گھڑیاں جس کے روز شب کا حصہ ہوں
وہ میرے رت جگوں کو دکھ کے اس موسم کو کیا سمجھے
وسیم اس سے توقع کیا ہو رسم وراہ کی ہم کو
جو ناواقف ہو اپنے آپ سے ہم کو کیا سمجھے
***** |