* ہم جن کے اثرمیں رہتے ہیں *
ہم جن کے اثرمیں رہتے ہیں
وہ دیدہ ترمیں رہتے ہیں
ہیرے ہیں،ہمیں دریافت کرو
پتھر کےجگر میں رہتے ہیں
یہ جاگتی آنکھیں کیا جانیں
ہم خواب نگر میں رہتے ہیں
پتھرکو موم سمجھتے ہیں
اورموم کے گھرمیں رہتے ہیں
پل بھرمیں بدلتی ہے دنیا
ہم اگر مگر میں رہتے ہیں
ہم لاکھ وسیم چھپیں لیکن
دنیاکی نظر میں رہتے ہیں
**** |