* الیاس بابر اعوان اور سدرہ سحر عمر *
الیاس بابر اعوان اور سدرہ سحر عمران کی نذر ۔ ایک غزل
جب تک ہیں مرے قلب کے آزار سلامت
تب تک ہیں مگر شوق کے آثار سلامت
اس دور میں دیکھی ہے عجب ہم نے خدائی
زاہد ہی سلامت ہے ؛ نہ مۓ خوارسلامت
حیراں ہیں عنادل کہ کہاں جایئں ؛ کہ اب تو
نہ دشت سلامت ہے ؛ نہ گلزار سلامت
وہ قوم سلامت نہیں رہتی ہے بہت دیر
جس قوم کے رہ جایئں نہ افکار سلامت
وہ فلسفی ٹھرے کہ نہ سمجھیں گے مری بات
میں حق پہ رہا ؛ میری بھی تکرار سلامت
چرچے ہیں جنوں کے مری شوریدہ سری سے
صدقے میں مرے قتل کے ہے دار سلامت
باقی ہے ہمی سے روش شور و بغاوت
ہم نے ہی رکھی رونق دربار سلامت
يحي خان یوسف زئی ۔ ریاض
**************** |