* نئی زمین نیا آسمان پیدا کر *
غزل
نئی زمین نیا آسمان پیدا کر
محبتوں کا نیا اک جہان پیدا کر
جو بہتے وقت کے دھارے کے رخ کو موڑ سکے
تو اپنے حوصلوں میں ایسی جان پیدا کر
سنوارنا ہے اگر تجھ کو اپنا مستقبل
شعور و فکر و نظر میں اڑان پیدا کر
چہار سمت مہک اٹھیں پھول چاہت کے
خلوص و مہر کا وہ گلستان پیدا کر
کچھ اِس سے پہلے کہ بڑھ جائے دھوپ کی شدت
اے دوست سر پہ کوئی سائبان پیدا کر
’’سونامی‘‘ موجوں کی یورش میں پست ہوجائے
تو اپنی حکمتوں کی وہ چٹان پیدا کر
حصولِ گم شدہ جنت کی آرزو ہے اگر
سپاہیانہ تو جرأت و آن پیدا کر
ڈاکٹر) یونس آرزو)
96/H/24, Kashipur Road
Kolkata-700002
Mob: 8013346603
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|