* تھے دونوں بر سر پیکار ایک دوجے سے *
یوسف جمال
کہمن
قبیلہ
منظر:
تھے دونوں بر سر پیکار ایک دوجے سے
جو دو قبیلوں سے آباد اک علاقہ تھا
وقار کے لئے دونوں ہی لڑتے رہتے تھے
اسی وقار سے دونوں کا خون بہتا تھا
مگر وہ لمحۂ نازک تھا، اک قبیلے پر
جہاں معاملہ نہ زور آوری کا تھا
وہ ان کے زخموں کا مرہم بنے ، قریب آیا
جو اُن کے واسطے، کل دشمن قبیلہ تھا
کہمن:
تمام دُشمنی کو بھول کر بڑھا آگے
جو اپنی ذات میں خود دار اک قبیلہ تھا
اسی نے سارے قبیلے کی آبرو رکھ لی
نظر میں جن کی، وہ بد کار اک قبیلہ تھا
٭٭٭
|